پشاور ٹول پلازہ پر موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والا کار سوار گرفتار

گزشتہ روز پشاور ٹول پلازہ پر ایک ہولناک ٹریفک حادثہ پیش آیا، جہاں ڈیوٹی پر موجود موٹروے پولیس اہلکار نے مشتبہ گاڑی کو رُکنے کا اشارہ کیا، جواباً کار سوار نوجوان نے گاڑی روکنے کے بجائے اپنی تیز رفتار گاڑی سے پولیس اہلکار کو بے دردی سے کچل ڈالا، جس نتیجے میں پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز سوشل میڈیا پر ایک سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہوئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موٹروے پولیس اہلکار ایک کار کو رُکنے کا اشارہ کرتا ہے، تاہم موقع سے بھاگنے یا چالان سے بچنے کے خاطر کار سوار شخص گاڑی کی رفتار بڑھاتا ہے اور موقع پر موجود اہلکار کو بری طرح ٹکر مارتے ہوئے بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔

Image Source: Screengrab

اس ہی حوالے سے نیشنل ہائی ویز اور موٹروے پولیس (این ایچ اینڈ ایم پی) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موٹروے پولیس کی جانب سے گاڑی کے ڈرائیور کو مردان ٹول پلازہ پر بھی روکنے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی اور موقع سے فرار ہوگیا۔ اطلاعات ہیں کہ مزکورہ گاڑی اسلام آباد سے پشاور جارہی تھی۔

دوسری جانب زخمی موٹروے پولیس اہلکار کو فوری طور پر ایل آر ایچ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ جبکہ کار سوار نوجوان کو چمکانی پولیس کی جانب سے گرفتار کرلیا گیا یے۔ ملزم کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص اسلام آباد کا رہائشی ہے۔

اس موقع پر ملزم کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ حادثہ گاڑی کے بریک فیل ہوجانے کے باعث پیش آیا، دنیا نیوز کی خبر کے مطابق موٹروے پولیس کنٹرول کی فراہم کردہ معلومات میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ گاڑی 160 فی گھنٹہ کی اسپیڈ پر چلائی جارہی تھی۔ لہذا پشاور انٹر چینج جہاں افسوسناک حادثہ پیش آیا، وہاں موجود عملہ پہلے سے آگاہ تھا، انہوں نے گاڈی کی کوشش کی تھی۔

واضح رہے اس طرح کے حادثات ہمارے معاشرے میں کوئی نئے نہیں ہے، کہیں تکبر اور غرور میں چور افراد اپنے علاوہ کسی کو سمجھنے سے قاصر ہیں تو کہیں امیروں اور رئیس افراد کی اولادیں ہیں، جو آئے روز ہمیں سڑکوں اور شاہراہوں پر گاڑی کے کرتپ کرتے دیکھائی دیتے ہیں اور حادثات کا شکار ہیں، جس میں وہ ناصرف خود کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ عام عوام کو بھی آزمائشوں میں ڈال دیتے ہیں۔

ایسا ہی ایک ظلم و زیادتی کا واقعہ 2017 میں کوئٹہ میں پیش آیا تھا، جہاں سابق رکن بلوچستان اسمبلی عبدالمجید اچکزئی کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب ایک ویڈیو منظرعام پر آئی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ ان کی گاڑی ناصرف بےانتہا اوور اسپیڈینگ کا شکار ہے بلکہ ڈیوٹی پر مامور حاجی عطااللہ کو جی پی او چوک کوئٹہ کے مقام پر ہٹ کرتی ہے، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوجاتا ہے۔ یہی نہیں اس دوران ان کی گاڑی سے ایک۔سائیکل سوار عبدالغفور بھی زخمی ہوتا ہے۔

واقعے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر عوام کا شدید ردعمل دیکھا گیا تھا۔ بعدازاں عبدالمجید اچکزئی کے خلاف عدالت میں کیس چلا تاہم عدم ثبوت کی بنا پر عدالت نے انہیں بری کردیا ہے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago