امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک امریکی مسلمان شخص کو وفاقی جج کے عہدے کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ اس سلسلے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستانی نژاد امریکی شہری زاہد قریشی کا نام وفاقی امریکی ڈسٹرکٹ جج برائے ریاست نیو جرسی کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اگر امریکی سینیٹ کی جانب سے زاہد قریشی کے نام کی توثیق کردی جاتی ہے، تو زاہد قریشی امریکہ کی تاریخ میں منتخب ہونے والے پہلے مسلمان وفاقی جج ہونگے۔ جس پر امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کا ان کے اس اقدام پر تشکر کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ وہ کئی برسوں سے اس مہم میں پیش پیش تھے کہ امریکی مسلمانوں کو مناسب نمائندگی دی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ زاہد قریشی کی بحیثیت وفاقی جج نامزدگی ایک تاریخی لمحہ ہے، جس پر امریکی صدر جو بائیڈن، سینیٹر کوری بروکر اور سینیٹر شومر اور دیگر شخصیات کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے اس اقدام کو ممکن بنایا۔
اس ہی حوالے سے امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے گورنر فلپ مرفی، سینیٹر کوری بروکر اور سینیٹر باب مینیڈیز کی جانب سے بھی امریکی صدر جو بائیڈن کے اس تاریخ ساز فیصلے کو خوب سراہا گیا ہے۔ یہی نہیں اس دوران انہیں امریکہ کی دیگر اہم شخصیات اور اداروں کی جانب سے بھی خوب مبارکباد پیش کی جا رہی ہیں۔
زاہد قریشی کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو بنیادی طور پر ان کا تعلق پاکستان سے ہے، سال 2019 میں وہ امریکی ریاست نیو جرسی میں مجسٹریٹ جج کے عہدے پر فائز ہوئے تھے اور اب انہیں ریاست نیو جرسی کے ڈسٹرکٹ جج کے لئے نامزد کردیا گیا ہے۔
اس موقع پر امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس کی جانب سے منگل کے روز نامزدگان کی فہرست کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ امیدوار امریکہ کے شعبہ قانون میں موجود بہترین ذہن ہیں۔ ان فہرست 10 دیگر افراد کے بھی نام شامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ان میں سے ہر ایک امریکی آئین کے مطابق غیر جانبدارانہ طور پر انصاف مہیا کرنے کی قابلیت رکھتا ہے۔ اور نامزد امیدواران امریکہ کے اس تنوع، تجربہ اور تناظرکی نمائندگی کرتے ہیں، جو امریکہ کو ایک مضبوط ملک بناتا ہے۔
واضح رہے نامزد ڈسٹرکٹ جج زاہد قریشی نے قانون کی ڈگری روٹجرس لا اسکول سے حاصل کی ہے، جہاں وہ فلحال ایک پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی آرمی کی جے اے جی کور میں بطور ملٹری پراسکیوٹر کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ جبکہ روٹجرس میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق وہ 2004 سے لیکر 2006 تک عراق میں بھی تعینات رے چکے ہیں۔
بعدازاں وہ امریکی ادارے ہوم لینڈ سکیورٹی سے بھی منسلک رہے ہیں، اس کے بعد امریکی ریاست نیو جرسی میں وفاقی ڈسٹرکٹ پراسکیوٹر کے عہدے پر بھی فائز رہے چکے ہیں۔ روٹجرس کے مطابق زاہد قریشی کو ان کی خدمات کے اعزاز میں کئی اعلی ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ جن میں 2019 میں نیو جرسی مسلم وکلاء ایسوسی ایشن کا ٹرئیل بلیزر ائیر ایوارڈ بھی شامل ہے۔
ساتھ ہی روٹجرس کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق وہ نیو جرسی میں مجسٹریٹ جج منتخب ہونے سے قبل وہ ایک مشہور امریکی لاء فرم ریکر ڈینزنگ کے ساتھ منسلک رہے ہیں، جہاں انہوں نے چیف ڈئورسٹی آفیسر کی حیثیت سے بھی کام کیا تھا۔
دریں اثناء زاہد قریشی جن 11 امریکی جوڈیشل نامزد امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں، ان میں 3 سیاہ فام امریکی خاتون بھی شامل ہیں۔ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اس حوالے سے مہم بھی چلائی تھی کہ وہ امریکی جوڈیشل نظام میں ڈائورسٹری لیکر آئیں گے۔
یاد رہے موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نظریے اور فیصلوں کے برعکس منصوبے دیئے جارہے ہیں، اگر امریکی جوڈیشل نظام کی نظام کی بات کی جائے تو سابق صدر کی جانب سے سفید فام قدامت پسند سوچ کے مردوں کو نامزد کیا جاتا تھا، جبکہ موجودہ صدر جوبائیڈن نے پچھلے 4 سالہ اقدامات کی نفی کرتے ہوئے جو اپنی 11 نامزدگیاں جاری کی ہیں، ان میں مردوں کی تعداد محض 2 ہے، جن میں کوئی بھی سفید فام شہری نہیں ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…