نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں پی سی بی کے مطابق کھلاڑیوں کے معاوضوں میں 127 سے 202 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔اس تین سالہ کنٹریکٹ کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے لیکر 30جون2026 تک ہوگا۔
یہ معاہدہ پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان چار ماہ کے تعطل کے بعد ہوا ہے، اور پہلی بار انہیں بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے ملک کی ادائیگی کا حصہ ملے گا۔
گزشتہ کنٹریکٹ کے برعکس اس مرتبہ ٹیسٹ اور محدود اوورز کے کنٹریکٹ کو ضم کردیا گیا ہے اور یہ فیصلہ سینٹرل کنٹریکٹ کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا جس کا مقصد کھلاڑیوں کی کارکردگی کو میچ میں فتوحات کی بنیاد پر جانچنا اور سلیکشن کے عمل میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ پیش کیا گیا ہے، معاہدے میں آئی سی سی ریونیو کا حصہ بھی شامل ہے جبکہ ریڈ بال اور وائٹ بال کے کنٹریکٹس کو اکٹھا کر دیا گیا ہے، اس کا فیصلہ کنٹریکٹ کمیٹی کی تجویز پر کیا گیا ہے۔
سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست کو چار کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ۔
رپورٹس کے مطابق نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں 202 فیصد اضافے کے بعد بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان کو ماہانہ 45 لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے، جو پچھلے کنٹریکٹ کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہے
کیٹیگری بی میں 6 کرکٹرز شامل ہیں جن کے معاوضوں میں 144 فیصد اضافہ کیا گیا ہے فخر زمان، حارث رؤف، امام الحق، محمد نواز، نسیم شاہ اور شاداب خان کو 30 لاکھ روپے تنخواہ کے ساتھ کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے
کیٹیگری سی میں 2 کرکٹرز شامل ہیں جن کے معاوضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ عماد وسیم اور عبداللہ شفیق 15 لاکھ کی تنخواہ کے ساتھ کیٹیگری سی میں شامل ہیں۔
کیٹیگری ڈی میں 14 کرکٹرز شامل ہیں جن کے معاوضے میں 127 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
کیٹیگری ڈی کے کھلاڑی — فہیم اشرف، حسن علی، افتخار احمد، احسان اللہ، محمد حارث، محمد وسیم جونیئر، صائم ایوب، آغا سلمان، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہنواز دہانی، شان مسعود، اسامہ میر اور زمان خان ہوں گے۔ ان کھلاڑیوں کی تنخواہ ساڑھے سات لاکھ روپےماہانہ ہوگی۔
پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ سے ڈراپ ہونے والے کرکٹرز میں اظہر علی، فواد عالم، نعمان علی اور عابد علی شامل ہیں، یاسر شاہ، آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، عثمان قادر اور زاہد محمود کو بھی نئے سینٹرل کنٹریکٹ سے ڈراپ کردیا گیا، جبکہ ایمرجنگ کیٹیگری کو ختم کر دیا گیا۔
پی سی بی کے مطابق ٹیسٹ میچ فیس میں 50 فیصد، ون ڈے میں 25 فیصد اور ٹی ٹوئنٹی میں ساڑھے 12 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کو دو غیر ملکی لیگز کھیلنے کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے پر 50 فیصد انٹرنیشنل میچ فیس ملے گی۔
پی سی بی کے مطابق تین سالہ کنٹریکٹ کے دوران ہر 12 مہینے کے بعد کھلاڑیوں کی پر فارمنس کا جائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ کا کہنا ہے کہ ہم نے نہ صرف ایک تاریخی سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کیے ہیں بلکہ یہ کھلاڑیوں کی ویلیو کو تسلیم کیے جانے کے ضمن میں ایک اہم قدم بھی ہےاور یہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے سینٹرل کنٹریکٹ پایہ تکمیل پر پہنچنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ طویل مذاکرات کے بعد پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان مالیاتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی ڈیل ہے جس سے وہ خوش اور مطمئن ہیں۔ یہ ایک چیلنجنگ اور طویل عمل تھا لیکن ہم ایک صاف اور فائدہ مند معاہدے پر پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ معاہدہ کھلاڑیوں کے کریئر اور پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نیا باب ہوگا۔
بابر اعظم نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لی ان کی یہ دلچسپی پاکستان کرکٹ کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…