پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ

موجودہ تحریک انصاف کی حکومت برسراقتدار میں آنے کے بعد سے مسلسل ملک سے بدعنوانی اور کرپشن کو ختم کرنے کے دعوے کرتی رہی ہے۔ لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ صرف دعوے ہی ہیں کیونکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی۔

دنیا بھر میں بدعنوانی پر نظر رکھنے والے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن سے متعلق عالمی رینکنگ جاری کردی، جس میں 180 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 124 واں نمبر آیا ہے۔ عالمی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں 180 ملکوں اور علاقوں کے سرکاری اداروں میں ہونے والی کرپشن کا جائزہ لیا گیا اور اس میں سب سے زیادہ کرپٹ کو صفر اور شفاف ترین ملک کے لیے 100 کا ہندسہ رکھا گیا ہے۔ پاکستان کا اسکور گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہو کر 33 سے 32 ہوگیا ہے جو ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن کا واضح ثبوت ہے اور نتیجتاً عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی رینکنگ 3 درجہ کم ہو کر 117 سے 120 ہوگئی ہے۔

برلن میں قائم یہ تنظیم ہر سال کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) جاری کرتی ہے، جس میں 180 ممالک اور علاقوں کو عوامی شعبے میں ہونے والی بدعنوانی معلوم کی جاتی ہے۔ اس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ہندوستان، ایران اور نیپال کا کرپشن اسکور بھی ایک پوائنٹ سے خراب ہوا ہے۔ ملائیشیا میں دو پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری طرف حیرت انگیز طور پر جنگ سے متاثرہ افغانستان کے بدعنوانی کے اسکور میں 3 جب کہ ترکی کے اسکور میں 1 پوائنٹ سے بہتری ہوئی۔

خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی اس رپورٹ میں ماہرین اور کاروباری شخصیات کی نظر میں 180 ممالک کے سرکاری محکموں اور شعبہ جات میں بدعنوانی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تاہم سی پی آئی 2019 کے لئے استعمال ہونے والی معلومات کے ذرائع گذشتہ دو سالوں میں شائع کردہ اعدادو شمار پر مبنی ہیں۔

یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے قومی احتساب بیورو (نیب) بھی کافی سرگرم ہے اور اس نے اپوزیشن جماعتوں کے مختلف اہم رہنماؤں پر بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمات بنائے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان بھی متعدد بار ملک سے کرپشن کے خاتمے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں کرپشن کے خلاف حکومت کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے باوجود پاکستان کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں درجہ بندی تنزلی کا شکار ہے اور حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عالمی ادارے کی اس سالانہ رپورٹ پر ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے پی ٹی آئی کی بدعنوانی کے خلاف اقدامات پر کئی سوالات اٹھائے۔

ترجمان سندھ حکومت کے اس ویڈیو کے جواب میں تحریک انصاف کے عہدیداران بھی میدان میں اتر آئے اور حکومت کی کارکردگی اور اس رپورٹ کا دفاع کیا۔

نیب کے ان دعوؤں کے باوجود کہ اس نے پچھلے دو سالوں میں 363 بلین روپے کی وصولی کی ہے، لیکن اس کے برعکس سی پی آئی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ کرپشن رینکنگ میں پاکستان کی گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 درجے تنزلی ہوئی، 2019 میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 تھا۔

دریں اثنا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دو سالوں میں 300 ارب روپے کی وصولی کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

اس حوالے سے چیئرمین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برس میں نیب نے کرپشن کے 365 ارب روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا لیکن اس کے باوجود پاکستان کا رینک 124 ہے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

ملیریا ایک جان لیوا بیماری

دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو ملیریا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔…

2 days ago

ہیٹ ویو کی خبر پڑھتے ہوئے نیوز کاسٹر بے ہوش

بھارت کے نیشنل براڈکاسٹر دور درشن کے بنگالی زبان کے چینل کی نیوز اینکر نشریات…

4 days ago

ہانیہ عامر ذہنی دباؤ کا شکار

پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ…

6 days ago

خلیل الرحمن قمر نے عدنان صدیقی سے مکھی اور عورت کے بارے میں بات کی

معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان نے عدنان صدیقی کو فون کیا اور اس حوالے سے…

1 week ago

آرام کرنے کا مشورہ ، یاسر حسین اور اقرا عزیز کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش متوقع؟

پاکستان کے معروف اداکار جوڑی یاسر حسین اور اقرا عزیز کے ہاں دوسرہ بچہ ہونے…

1 week ago

ایک دن میں کتنی بار چہرہ دھونا چاہیے؟

چہرہ ہمارے جسم کے دیگر حصوں سے زیادہ حساس ہوتا ہے اس چہرے کا خیال…

2 weeks ago