شادی کا رشتہ دنیا بھر میں ایک بہت اہم رشتہ ہے،یہ ہی رشتہ دنیا کی بقا کا باعث ہے لیکن کچھ عرصے سے جدید دنیا کے تقاضوں کے پیش نظر اس رشتے کے بنانے اور قائم رکھنے میں مشکلات کا سامنا دیکھا جا رہا ہے۔پہلے شادی ہونا مشکل کام بنا رہتا ہے اور پھرطلاق کا رجحان بہت شدت اختیار کر چکا ہے ایسے میں جدید دنیا کے مسائل کو دیکھتے ہوئے شادی کے فوائد پربات کرنا بہت ضروری ہے۔ شادی کے بعد مردوں اور خواتین دونوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں۔
Man’s Health Aftter Marriage
دل کا دورہ
ایک طبّی تحقیق کے مطابق، شادی شدہ افراد میں دل کے دورے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہو جاتا ہے جبکہ ایک تحقیق یہ بھی کہتی ہے کہ اگر آپ اپنی بیوی سے خوش ہیں تو کنوارے مرد کی نسبت آپ میں فالج کا خطرہ 64 فیصد تک کم ہو جائے گا۔ ۔
کینسر
شادی شدہ افراد سرطان میں مبتلا ہونے کے باوجود لمبے عرصے تک زندہ رہتے ہیں یا اسی وقت ان کی شادی ہوئی ہو جب ان میں سرطان کی تشخیص کی گئی تو وہ بھی کنوارے لوگوں کے بہ نسبت طویل عمر پاتے ہیں
کینیڈا کی ٹورنٹو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ مردوں کی جسمانی و ذہنی صحت عمر بڑھنے کے ساتھ سست روی سے تنزلی کا شکار ہوتی ہے۔اس تحقیق کے لئے درمیانی عمر کے 7 ہزار سے زائد افراد کی صحت کا جائزہ 3 سال تک لیا گیا۔
:مذید پڑھیئں
پاکستانیوں میں ارینج میرج کا رجحان زیادہ ۔سروے
ڈیمینشیا
نسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طلاق یافتہ اور زندگی بھر کنوارے رہنے والے افراد کے مقابلے میں طویل المعیاد عرصے تک شریک حیات کے ساتھ زندگی گزارنے والوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ڈیمینشیا کے خطرے پر اثر انداز ہونے والے دیگر عناصر جیسے تعلیمی قابلیت اور طرز زندگی کی عادات کو مدنظر رکھنے پر بھی شریک حیات کا طویل المعیاد ساتھ دماغی صحت کو امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ طلاق یافتہ اور کنوارے افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان بالترتیب 50 اور 73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ڈپریشن اور انزائٹی
شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق شادی کے بندھن میں بندھ جانا لوگوں کے اندر ذہنی تناﺅ یا مایوسی کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کردیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق طویل المعیاد تعلق ان ہارمونز میں تبدیلی لاتا ہے جو تناﺅ کا باعث بنتے ہیں۔ محققین کے مطابق اگرچہ شادی کے بعد کی زندگی تناﺅ سے بھرپور ہوتی ہے مگر شادی شدہ افراد کے لیے اپنی زندگیوں کے دیگر مسائل پر قابو پانا کافی حد تک آسان ہوتا ہے۔
ڈپریشن اور انزائٹی ایسے امراض ہیں جن سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈپریشن یا انزائٹی کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر اچھی خبر یہ ہے کہ شادی شدہ افراد میں ڈپریشن کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔
جرنل نیچر ہیومین بی ہیوئیر میں شائع تحقیق کے مطابق غیر شادی شدہ افراد میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ شادی شدہ افراد کے مقابلے میں 80 فیصد تک زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 7 ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 4 سے 18 سال تک لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ جوڑوں کے مقابلے میں غیر شادی شدہ افراد میں ڈپریشن کی علامات سے متاثر ہونے کا خطرہ 79 فیصد زیادہ ہوتا ہے
اسی طرح جو جوڑے ایک دوسرے سے الگ ہو جاتے ہیں ان میں ڈپریشن کا خطرہ 99 فیصد زیادہ ہوتا ہے جبکہ شریک حیات کے انتقال سے یہ خطرہ 64 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق شادی شدہ جوڑوں میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔
شادی شدہ افراد کی ذہنی حالت
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی مردوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔یعنی ایسے مردوں کو عمر بڑھنے کے ساتھ سنگین جسمانی، دماغی، ذہنی یا جذباتی مسائل کا سامنا غیر شادی شدہ افراد کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق شادی شدہ مرد زندگی میں زیادہ خوشی کو رپورٹ کرتے ہیں۔
شادی شدہ افراد ایسے رویوں کو اپنانے کے لئے ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو صحت کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر جوڑے ایک دوسرے کو معاشرتی تعاون فراہم کرتے ہیں جبکہ وہ ایک دوسرے کی شخصیت پر مثبت اثرات کرتے ہیں۔ درمیانی عمر میں رشتے داروں، دوستوں اور پڑوسیوں سے تعلق بہتر بنانے سے صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس حوالے سے شریک حیات کا کردار کافی اہم ہوتا ہے۔ تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ شادی شدہ افراد زندگی میں زیادہ پُراعتماد ہوتے ہیں، اور زیادہ خوش وخرم و اطمینان بخش زندگی گزرتے ہیں جبکہ یہ سلسلہ بڑھاپے تک جاری رہتا ہے۔
خواتین کے مقابلے میں غیر شادی شدہ مردوں میں ڈپریشن کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔حیرت انگیز طور پر شادی شدہ خواتین میں یہ اثر دیکھنے میں نہیں آیا بلکہ غیر شادی شدہ خواتین کو یہ فائدہ ہوتا ہے
0 Comments