تمام امت مسلمہ کے لئے ایک انتہائی خوشی کی خبر، عالمی ادارہ صحت یعنی (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے مسلمانوں کی مقدس ترین سرزمین اور سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ کو دنیا کے سب سے صحت افزاء شہروں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مدینہ منورہ کو یہ شناخت اس وقت دی گئی، جب حال ہی میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک ٹیم نے مدینہ منورہ کا دورہ کیا۔ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کے مطابق کہ مدینہ وہ شہر ہے، جس میں وہ تمام گلوبل اسٹینڈرڈ ہیں جو کسی بھی شہر کو ایک صحت مند شہر بناتا ہے۔
مدینہ منورہ دنیا کا پہلا شہر ہے، جس کی آبادی 2 ملین سے زائد ہے،جسے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے دنیا کے صحت مند شہروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ مجموعی طور پر قل 22 سرکاری، کمیونیٹی، چیریٹی اور رضا کار ایجنسیوں نے عالمی ادارہ صحت کی توثیق کے لئے تیاری میں بھرپور انداز میں مدد کی۔
اس حوالے سے شہر کے مربوط پروگرام میں الیکٹرانک پلیٹ فارم پر حکومتی ضروریات کو ریکارڈ کرنے کے لئے طیبہ یونیورسٹی کے ساتھ اسٹریئجک شراکت داری بھی شامل رہی، ساتھ ہی ساتھ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے طیبہ یونیورسٹی کی انتطامیہ سے درخواست کی ہے کہ اگرچہ کوئی اور ادارہ صحت مند پروگرام کا حصہ بننا چاہیے تو اسے تربیت فراہم کی جائے۔
اس ہی سلسلے میں 100 افراد پر مشتمل قائم کی گئی کمیٹی، جس میں حکومتی نمائندگان، سول سوسائٹی، خیراتی اور رضاکار سوسائٹیز کے لوگوں پر مشتمل ہے جبکہ اس کی صدرات یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالعزیز اسرانی کررہے ہیں۔ جبکہ اس پروگرام کے حوالے سے بات کی جائے تو اس میں مدینہ ریجن اسٹریٹجی پروجیکٹ کے طے کردہ اہداف کو پورا کرنا اور ہیومنائزنگ سٹیز پروگرام کا آغاز کرنا ہے۔
اس موقع پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ایک صحت افزاء شہر وہ ہوتا ہے، جو ظاہری اور معاشرتی ماحول کو مستقل طور پر تخلیق کرنا اور بہتر بنانا ہے اور ان کو وسعت دے کر شہریوں کو زندگی کے تمام امور سرانجام دینے اور زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں کو فروغ دینے میں تعاون کرتا ہے۔
واضح رہے سعودی وزیر صحت نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے مدینہ منورہ کو جاری کیا گیا، صحت مند شہر کا سرٹیفکیٹ گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان کو پیش کیا گیا۔
یاد رہے سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر دنیا بھر سے عمرے کے لئے آنے والے زائرین پر عائد پابندی کو آٹھا لیا گیا ہے، گزشتہ برس نومبر کے مہینے میں سعودی حکومت نے 7 ماہ کے بعد پابندی کو مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس سلسلے میں روزانہ تقریبا 15 ہزار افراد کو کورونا وائرس کے خطرے پیش نظر، انتہائی احتیاطی تدابیر کے ساتھ عمرے کی اجازت دی گئی ہے، اس دوران تمام زائرین کو مسجد الحرام اور مسجد النبوی میں بھی عبادت کی اجازت دی گئی ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…