جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں ، ٹھرکی ہرشکل اور سائز میں پائے جاتے ہیں اور وہ اتنے بے شرم ہوتے ہیں کہ تمیز کا “ت” بھی ان کو چھو کر نہیں گزرا ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا لاعلاج مرض ہے جس کے مریض پر کوئی دوا اثر نہیں کرتی، اس مرض میں شرم ، حیا اور غیرت کی حس اپنی موت آپ مرجاتی ہے اور حالیہ واقعہ بھی ایسے ہی ٹھرک پن کا ایک ثبوت ہے۔
سماجک رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کردہ پیغام میں ایک پاکستانی لڑکی نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایک لڑکا یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں اپنے والد کے ساتھ ہوں، پھر بھی نمبر پیکھنے کی اوچھی جسارت کرنے سے باز نہ آیا اور اپنا نمبر میری طرف پھینکتے ہی وہ اپنے دوست کے ساتھ فرار ہوگیا۔
لہٰذا شرمندگی اور اوچھی حرکت پر لڑکی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ وہ لڑکے کو سبق سکھائی گی، لہذا ٹویٹر پر لڑکی نے لڑکے کو سبق سیکھانے کے لیے اس کی پھینکی ہوئی پرچی کی تصویر لیکر اسے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شئیر کردیا، یہی نہیں بلکہ اس نے تمام صارفین سے درخواست کی کہ وہ اس کے نمبر پر کال یا مسیج کریں۔ اگرچہ بہت سے لوگوں نے لڑکی کہ اس طرز عمل کی تعریف کی، لیکن ایک صارف لڑکی کو اس پرانی گھیسی پیٹی حرکت کو “نظر انداز” کرنے کا مشورہ دیا۔
یقینا سوشل میڈیا میں ایسے صارفین کی کمی نہیں ہے جو خاص طور پر بلاوجہ فیمینیزم کی بات کوہر جگہ چھیڑ کر پھر دوسروں کے تبصروں پر لطف اندوز ہوتےنظر آتے ہیں۔ ایسے ہی ایک صارف نے لکھا کہ” کسی لڑکی نے ایسا کیا ہوتا اور اس کا نمبر اسی طرح پوسٹ کیا جاتا تو؟”
خیر کافی لوگوں نے دیئے گئے نمبر پر فون کرنے کی کوشش بھی کی۔ کچھ کی کالیں اٹھائیں بھی گئیں پھر لڑکے نے مزید فون اٹھانا بند کردیا۔
خیر بات کی جائے پاکستان کی تو پاکستان میں بھی ٹھرکی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں اسلام آباد میں کچھ بہادر لڑکیوں نے ایک ایسے ہی لڑکے کے بارے میں بتایا تھا جو انکا پیچھا کررہا تھا۔ تاہم اب وقت آگیا ہے کہ ہم خاموشی توڑیں اور ہراسانی کا مقابلہ کریں۔
کراچی میں بھی ایک لڑکی نے ایک ٹھرکی آدمی کو بے نقاب کیا تھا جنہوں نے پارک کے باہر اسے اپنا نمبر دینے کی کوشش کی تھی۔ یہ وقت لڑکیوں کے چپ بیٹھنے کے بجائے غلط حرکت پر آواز اٹھانے کا ہے۔ چنانچہ غلط کو بے نقاب کیجیئے!
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…