کرتارپور راہداری کئی دہائیوں سے بچھڑے رشتوں کو ملانے کا ذریعہ بن گئی

کرتارپور راہداری منصوبہ کا افتتاح 9 نومبر 2019 کو ہوا، کرتار پور بنچاب کے شہر نارووال ضلع کی حدود میں واقع ہے یہ وہ مقام ہے جہاں سکھوں کے پہلے گرو نانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔ یہیں ان کی ایک سمادھی اور قبر بھی ہے جو سکھوں کے لیے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس مذہبی عقیدت کے پیش ِنظر سابق وزیر اعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018  کو اس منصوبے کی سنگ بنیاد رکھی تھی جس کی بدولت کئی سالوں بعد اب دنیا میں مقیم سکھوں کو موقع ملا کہ وہ یہاں آکر مقدس مقام کی زیارت کرسکیں۔ مذہبی عقیدت کے علاوہ کرتا پور راہداری ہندو پاک کی تقسیم کے دوران کئی بچھڑنے والوں کو ملانے کا ذریعہ بھی بن گئی ہے اور اس راہداری کے توسط سے کچھ خوش قسمت لوگ برسوں کی جدائی کا درد سہنے کے بعد اب کہیں جاکر اپنے پیاروں سے مل پائیں ہیں۔

حال ہی میں کرتارپور میں برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے دوران اپنے خاندان سے جدا ہوجانے والی ممتاز بی بی نے 75 برس کے بعد اپنے سکھ بھائیوں سے ملاقات کی۔ 1947 میں جب ممتاز بی بی شیرخوار تھیں تو فسادات میں ان کی ماں کو قتل کر دیا گیا تھا ۔ ماں کے مرنے کے بعد ممتاز بی بی کو محمد اقبال اور ان کی اہلیہ اللہ رکھی نے گود لیا اور اپنی بیٹی کی طرح ان کی پرورش کی ۔تاہم انہوں نے ممتاز بی بی کو یہ نہیں بتایا کہ وہ ان کی بیٹی نہیں ہیں۔

Image Source: File

دو سال قبل اقبال کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تو انہوں نے ممتازبی بی کو بتایا کہ وہ ان کی حقیقی بیٹی نہیں اور ان کا اصل خاندان سکھ ہے۔اقبال کی موت کے بعد ممتاز بی بی اور ان کے بیٹے شہباز نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے حقیقی گھر والوں کو تلاش شروع کی۔ ممتاز بی بی اپنے والد اور گاؤں (سدرانہ) کا نام جانتی تھیں جس کی مدد سے وہ سوشل میڈیا پر اپنے گم ہوجانے والے خاندان کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوئیں اور پھر وہ اپنے گمشدہ گھر والوں سے ملنے کیلئے خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ کرتار پور میں گوردوارہ دربار پہنچیں جہاں ان کے بھائی اہل خانہ کے ہمراہ پہلے سے ان کے منتظر تھے یوں 75 سال بعد یہ گھرانہ ایک دوسرے سے مل سکا۔

Image Source: Facebook

اس سے قبل بھی اس راہداری نے 75 برس بعد بچپن کے دو دوستوں کو ملوایا تھا۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ان دونوں دوستوں کی کہانی ایک صارف نے شیئر کی تھی۔ ٹوئٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک دوست گوپال سنگھ گورودوارہ دربار صاحب پر جب ماتھا ٹیکنے کے لئے پہنچنے تو وہاں شکرگڑھ کے رہائشی بشیر احمد نے ان کو پہچان لیا۔ یہ دونوں بچپن کے دوست نکلے ،اتنے عرصے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو نم آنکھوں کے ساتھ گلے لگ گئے اور پھر دونوں دوستوں نے بچپن کی یادیں تازہ کیں۔ اس ملاقات پر دونوں دوست خوشی سے نہال تھے جبکہ پاکستان ، بھارت اور دیگر ممالک کے زائرین نے دونوں دوستوں کو ملاقات پر مبارکباد بھی دی تھی۔

علاوہ ازیں ، سوشل میڈیا پر کرتار پور راہداری میں دو ضعیف العمر بھائیوں کے ملاپ کی ویڈیو بھی کافی وائرل ہوئی تھی۔ اگرچہ یہ دونوں انتہائی بچپن میں بچھڑ گئے تھے مگر دونوں نے پہلی نظر میں ایک دوسرے کو پہچان لیا اور دونوں آپس میں مل کر خوب روئے اور بغل گیر ہوتے رہے، بچھڑے بھائیوں کی ملاقات کے جذباتی مناظر سے ہر آنکھ اشکبار ہوگئی تھی۔ اس موقع پر ایک بھائی نے دوسرے کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ زندہ ہیں تو مل بھی گئے ہیں۔ تاہم مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے پر بھارت میں پاکستان کے ہائی کمیشن کی جانب سے سکا خان کو پاکستان میں مقیم اپنے بھائی محمد صدیق اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کے لیے ویزہ بھی جاری کیا گیا تھا۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago