کراچی: موٹر سائیکلیں اور کاریں چوری کرنیوالا 14 سالہ ملزم گرفتار،دوران تفتیش اہم انکشافات


0

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں تھم نہ سکیں، رواں سال کے آغاز سے اب تک موبائل اسنیچنگ ،موٹرسائیکل لفٹنگ، ڈکیتی منشیات فروشی اور دیگر وارداتوں نے شہریوں میں مشکلات میں مبتلا کردیا ہے۔ واضح رہے کہ کراچی میں رواں سال میں 8 ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائم کی ساڑھے 56 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان جرائم میں نوجوانوں اور بوڑھوں کے ساتھ اب بچے بھی شامل ہوگئے ہیں۔ حالیہ واقعہ میں پولیس نے ایک 14سالہ ملزم کو نیو کراچی سے گرفتار کیا ہے جو شہر کے مختلف علاقوں سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری کرتا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل لفٹر یہ بچہ منشیات کا عادی ہے اور اپنی طلب مٹانے کے لئے چوریاں کرتا تھا۔ گرفتاری کے بعد اس بچے نے اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ اُس نے 10 سال کی عمر سے چوری شروع کی، چرس پیتا تھا پھر پاؤڈر پینے لگ گیا۔ بچے نے بیان میں بتایا کہ جو نشہ دیتے تھے انہوں نے اسے چوری پر لگایا۔

Image Source: File

موٹر سائیکل کے عوض اسے 2 ہزار روپے اور کچھ منشیات جبکہ گاڑی کے عوض ایک کلو ہیروئن ملتی تھی ایک چوری کی گاڑی کے عوض ایک کلو ہیروئن ملتی ہے، منشیات کا یہ ذخیرہ ایک ہفتے کے لیے کافی ہوتا ہے جس کے بعد وہ دوسری موٹر سائیکل چوری کرلیتا ہے۔ کمسن ملزم کے مطابق اس نے 40 سے 50 موٹر سائیکلیں اور 20 سے 25 کاریں بھی چوریں کی ہیں۔ دوران تفتیش بچے نے یہ بھی بتایا کہ منشیات فروش بلوچستان سے منشیات لاکر فروخت کرتے ہیں۔

Image Source: File

خیال رہے کہ ماہ اگست میں بھی کراچی پولیس نے دو کم عمر موٹر سائیکل لفٹرز کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ایس ایس پی  سینٹرل معروف عثمان کے مطابق کم عمر موٹر سائیکل لفٹرز کی عمریں 12 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ لڑکوں کو سرسید تھانے کی حدود میں حراست میں لیا گیا اور کہا کہ وہ کچھ عرصے سے علاقے میں چوری کی سرگرمیاں انجام دے رہے تھے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ کم عمر موٹر سائیکل لفٹر صرف تفریح کے لیے موٹر سائیکل چوری کرتے ہیں اور پیٹرول ختم ہونے کے بعد چھوڑ دیتے تھے۔دونوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ تفتیش جاری ہے۔


جبکہ گزشتہ برس فیروزآباد پولیس نے 13 سال کی عمر کے دو طالبعلموں کو موٹرسائیکل چرانے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔ یہ بچے کراچی کے علاقے بہادر آباد کے رہائشی اور معروف نجی اسکول میں زیر تعلیم تھے اور دونوں کافی عرصے سے یہ کام کررہے تھے۔ پولیس حکام کے مطابق ایک بچہ موٹرسائیکل چوری کرتا جب کہ دوسرا اسے جی بھرکر چلاتا تھا اور موٹرسائیکل چلانے کے بعد دونوں بچے اسے چھوڑ دیتے تھے، ان بچوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حراست میں لیا گیا اور ان کی نشاندہی پر پولیس نے 2 موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ بعدازاں، پولیس نے زیر حراست ان بچوں کے والدین کو طلب کرلیا اور اعلیٰ حکام سے مشاورت کے بعد بچوں کےمستقبل کے لیے ایک موقع دینےکا فیصلہ کیا۔

علاوہ ازیں، رپورٹ کے مطابق اسٹریٹ کرائم کی ان وارداتوں کے دوران اب تک 58 افراد نے مزاحمت کرنے پر جان گنوادی، جبکہ 269 شہری زخمی بھی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق گھروں میں 303 ڈکیتیاں ہوئیں، اسی دورانیے میں شہریوں سے 104 گاڑیاں چھینی اور 1 ہزار 383 چوری کی گئیں۔رواں سال 35 ہزار سے زائد شہری موٹر سائیکلوں جبکہ 19 ہزار افراد موبائل فونز سے محروم کیے گئے۔ اس کے علاوہ شہر میں روزانہ ہونے والی درجنوں وارداتیں ایسی بھی ہیں، جن کے مقدمات درج نہیں ہوتے۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
1
hate
confused confused
1
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format