دنیا بھر میں بارشوں سے یوں تو عموماً شہروں کی خوبصورتی نکل کر باہر آجاتی ہے لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ طوفانی بارشوں میں دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں ایمرجنسی نافذ ہوئی ، اس سے یقین معمولات زندگی جن میں پانی اور بجلی کی فراہمی متاثر بھی ہوئے ہوگی لیکن سوال یہاں کھڑا ہوتا ہے کہ کہ یہ سب کچھ وہاں کتنی دیر تک چلتا رہا؟
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور دنیا کے کئی ممالک سے بڑے شہر کراچی میں جمعرات کو طوفانی بارشوں کے سلسلے کا آغاز ہوا جس نے پورے شہر کی معمولات زندگی متاثر کردی، لیکن ستم ظریفی یہی ہے کہ جہاں کئی علاقوں میں آج پانی کے نکاسی نہیں ہوسکی وہیں شہر میں اس دن دوپہر میں جانے والی بجلی بھی اب تک لاپتہ ہے یعنی ان بارشوں کے بعد آج پانچواں دن ہوچکا ہے لیکن بجلی کی فراہمی ابھی تک بحال نہیں ہوسکی ہے۔ جس سے لوگوں کی زندگی ناصرف اجیرن ہوچکی ہے بلکہ ان علاقوں میں لوگ پینے کے پانی کے لئے بھی اس وقت بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
شہر کراچی میں بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال نے ایک بار پھر سے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کے الیکڑک کی کارکردگی پر سوالات کھڑے کر دیئے ہیں، اس وقت کراچی کے کئی علاقے تاحال بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں، جس کے باعث جہاں شریوں کی پریشانیوں میں بےانتہا اضافہ ہوا ہے وہیں ان علاقوں میں اس وقت پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔ یہی نہیں شہریوں کی جانب سے کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے متعدد بار احتجاج بھی ریکارڈ کروایا گیا لیکن گویا کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے کان پر جوں بھی نہ ریگی ہو۔
اس وقت کراچی میں کورنگی، لانڈھی، سرجانی اور رامسوامی کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی روز سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بجلی نہ ہونے کے باعث جہاں گھریلو اور روز مرہ کی زندگیاں تو متاثر پوئیں ہیں وہیں نجی کاروباری دفاتر اور دکانوں پر ہونے والے کاروبار بھی شدید متاثر ہورہے جبکہ بیشتر سرکاری دفتروں میں بھی کام بری طرح متاثر ہورہا ہے۔
اس ہی سلسلے میں دوسری جانب کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی نجی کمپنی کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے الیکڑک کے کچھ گرڈ اسٹیشن میں برساتی پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی ہے جس کے باعث وہاں پر پانی جمع ہے اور کام کرنے میں نہایت دشواری کا سامنا ہورہا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…