دو روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نجی ٹی وی چینل کے ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران اصلی گولیاں چل گئیں۔ فائرنگ شوٹنگ سیٹ پر موجود گارڈ کی جانب سے سے کی گئی، جس کے نتیجے میں ڈرامے کے پروڈیوسر سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز 6 خیابان شجاعت میں اسکائی پروڈکشن کی جانب سے ایک بنگلہ شوٹنگ کی غرض سے کرایا پر لیا گیا تھا۔ بدھ کے روز بنگلے میں شوٹنگ کے دوران کھانے کا وقفہ ہوا۔ جس پر شوٹنگ ٹیم کے اراکین کسی مقام پر کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گئے۔
اس دوران بنگلے کے گارڈ کی جانب سے شوٹنگ ٹیم کے لوگوں سے کہا گیا کہ وہ یہاں کھانا نہیں کھائیں، یہاں پر کھانا منع ہے۔ البتہ شوٹنگ میں شریک افراد کی جانب سے اصرار کیا گیا کہ وہ دستر خوان بچھا چکے ہیں، ہم کھانا کھا کر آٹھ جائیں گے۔ تاہم سیکیورٹی گارڈ کے نہ ماننے پر پروڈیوسر اور گارڈ کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی اور پھر سیکیورٹی گارڈ آپے باہر ہوگیا اور اس نے فائرنگ کردی۔
فائرنگ کے واقعے کے فوری بعد بنگلے میں بھگڈر مچ گئی، واقعے میں پروڈیوسر سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بعدازاں اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقائی پولیس اور رینجرز جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ پولیس نے جہاں جائے وقوعہ سے ضروری شواہد اکھٹا کئے، وہیں فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو بھی حراست میں لے لیا۔ سیکورٹی گارڈ کی شناخت گل بھائی کے نام سے ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر کا واقعہ کے حوالے سے کہنا ہے کہ جس بنگلے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا وہ بنگلہ نجی پروڈکشن ہاؤس کی جانب سے ڈرامے کی شوٹنگ کے لیے کرایہ پر حاصل کیا گیا تھا اور فائرنگ کے واقع سے قبل پروڈکشن ہاؤس کا عملہ شوٹنک میں مصروف تھا تاہم کھانے کے وقفے کے دوران سیکیورٹی گارڈ نے انہیں کار پورچ میں کھانا کھانے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ اس کے مالک کی گاڑی آنے والی ہے اور مالک نے کار پورچ میں کھانا کھانے سے منع کیا ہے لہذا آپ کہیں اور جا کر کھانا کھائیں۔
ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر نے مزید بتایا کہ پروڈکشن ہاؤس ممبران کی جانب سے سیکیورٹی گارڈ کی بات نہ سننے پر وہ طیش میں آگیا اور دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، سیکیورٹی گارڈ نے فرش پر ایک فائر کیا، جس کے نتیجے میں نجی پروڈیکشن ہاؤس کا عملہ زخمی ہوگیا اور کار پورچ میں بھگڈر مچ گئی۔ اس کے بعد عملہ ادھر ادھر بھاگنے لگا اور اس بھگدڑ سے مزید کئی افراد زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ملزم نے پولیس سے بچنے کے لئے بچوں کو یرغمال بنا لیا
اطلاعات کے مطابق جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، تو اس دوران اداکار سمیع خان اور اداکارہ عاصمہ عباس بھی جائے وقوعہ پر موجود تھے۔ پولیس نے واقعے کی مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ برس کراچی کے ایک پارک میں سیکیورٹی گارڈ نے محض اس بات پر فائرنگ کردی تھی، کہ بچے پارک میں فٹ بال کھیلنا بند نہیں کر رہے تھے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…