یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کا جینا مشکل کیا ہوا ہے اور وہ مسلمانوں کو اپنی نفرت کا نشانہ بنانے سے باز نہیں آتے۔گزشتہ کئی دنوں سے بھارت کی مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کی انتہا پسندی جاری ہے، اور ہندو انتہا پسند غنڈوں نے ریاست اتر پردیش میں رمضان المبارک میں مسجد کو آگ لگا کر شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست گجرات، مدھیہ پردیش اور اترپردیش میں انتہا پسند ہندو مسلمانوں کے گھروں اور املاک کو لوٹنے کے بعد آگ لگارہے ہیں ۔گجرات میں ہندو انتہا پسندوں کے جتھے نے مسجد کے سامنے تلواریں لہرا کر رقص کیا اور جنگی نعرے لگائے اور مسلمانوں کو دھمکیاں دیں اور مسجد پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ بھی کی۔
مدھیہ پردیش اور دیگر علاقوں میں پولیس حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے بجائے ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دے رہی ہے۔ ہندو انتہا پسندوں کی جارحیت کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ دو تین روز سے بھارت میں متعدد مقامات پر مسلم مخالف تشدد کی وارداتیں سخت تشویشناک ہیں ایک ہی دن کم سے کم آٹھ نو ریاستوں (مدھیہ پردیش، راجستھان، جھارکھنڈ، گجرات،بہار، اتر پردیش، چھتیس گڑھ، گوآ) سے پر تشدد واقعات سامنے آئے ہیں ان واقعات میں پہلے تہوار کی مناسبت سے جلوس نکالے گئے ان جلوسوں میں مخصوص جھنڈے لہرائے گئے، ہتھیاروں بالخصوص تلواروں اور چاقوؤں کا کھلے عام مظاہرہ کیا گیا، مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اشتعال انگیر نعرے لگائے گئے، بعض مساجد کو نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی گئی۔
چند مقامات پر مسلمانوں کی املاک اور تجارت کو بھی نقصان پہنچایا گیا، آتش زنی اور لوٹ مار کی وارداتیں بھی سامنے آئیں۔ اس افسوسناک واقعے میں تقریباً 100 کے قریب مسلمان شہری بری طرح زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: بھارتی مسلم طالبہ کا انتہا پسندوں کے سامنے ‘اللہ اکبر’ کا نعرہ،
دوسری جانب ، امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز بیان میں بھارت کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے سرکاری افسروں اوربپولیس اہلکاروں کواس کا ذمہ دار قراربدیا تھا۔ گجرات میں ہندو بلوائیوں کے مسلسل حملوں اور لوٹ مار کے باعث مسلمان رمضان میں اپنے گھر با چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
مزید برآں ، حالیہ دنوں میں ایک جنونی ہندو مذہبی رہنما نے اپنی تقریر میں کھلے عام مسلمان خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کا یہ واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر سیتا پور میں پیش آیا، جس میں ایک ہندو مذہبی رہنما کو مسجد کے سامنے گاڑی میں بیٹھ کر لاؤڈ اسپیکر سے ہجوم سے خطاب کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ مذہبی رہنما بڑے دھڑلے سے لاؤڈ اسپیکر پر مسجد کے باہر مجمع جمع کرکے مسلمان خواتین کو اغواء کرنے اور سرعام زیادتی کرنے کی دھمکیاں دیتا دکھائی دے رہا ہے اور مجمع ہندوؤں کے مذہبی نعرے لگارہا ہے تاہم اس موقع پر پولیس بھی موجود ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…