تین سو بیماریوں کا علاج کس درخت میں موجود ہے؟


0

مورنگا یعنی سوہانجنا ایسا درخت ہے جس کے بارے میں حکیم دعویٰ کرتے ہیں کہ اس میں 300 سے زائد بیماریوں کا علاج موجود ہے. صدیوں سے آیوروید میں استعمال ہونے والے درخت سوہانجنا کا دودھ اس کے بے انتہا فائدوں کی وجہ سے اب یورپی ممالک میں مہنگے داموں بکتا ہے

Health Benefits Of Moringa

انگریزی میں’مورنگا ‘ کہلائے جانے والا سوہانجنا کا درخت اپنی بے شمار افادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں کرشماتی درخت کہلاتا ہے۔ اس کا استعمال مجموعی صحت سے لے کر خوبصورتی میں اضافے کے لیے بھی معاون ہے

اس کا پیڑ اونچا اور املی کی شکل کا ہوتا ہے، اس پر چھوٹے اور سفید پھول لگے ہوتے ہیں اور سبز رنگ کی لمبی لمبی پھلیاں نکلی ہوتی ہیں۔ اس پر جنوری سے اپریل تک پھول کھلتے ہیں، پھر یہ پھول پھلیوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور 2 ماہ تک پھلیاں موجود رہتی ہیں۔

Health Benefits Of Moringa

سوہانجنا کے درخت کو ’ڈاکٹر ٹری‘ بھی کہا جاتا ہے ، اس کی افادیت نباتاتی شعبے سمیت سائنس بھی مانتی ہے ، سوہانجنا کے پتوں سے لے کر اس کی ٹہنیوں ، پھلیوں ، اور پھولوں تک سب استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس پودے کا استعمال خواتین کی صحت کے لیے نہایت موزوں ہے ۔

ماہرین کے مطابق مورنگا وٹامنز اور منرلز سے بھرپور درخت ہے جس کے 100 گرام پتوں میں 99.1 ملی گرام کیلشیم ، 1.3 ملی گرام آئرن ، 35.1 ملی گرام میگنیشیم ، 70.8 ملی گرام فورسفورس، 471 ملی گرام پوٹاشیم ، 70 ملی گرام سوڈیم اور 0.85 ملی گرام زنک پایا جاتا ہے ۔

سوہانجنا کے درخت کا ہر حصّہ طبی اور غذائی استعمال میں لایا جاتا ہے ، اس کے پھولوں کا سالن بنایا جاتا ہے جو کہ گاؤں دیہاتوں کی ایک مشہور روایتی غذا ہے ، اس کے پتوں کو ابال کر اس کا پانی پیا جاتا ہے ، قہوہ بنا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ، اس کی پھلیوں کا استعمال اچار میں کیا جاتا ہے ، اس کے پتے سکھا کر پاؤڈر کی صورت میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں ۔

مورنگا کے درخت کے تقریباً تمام حصے، اس کے بیج، جڑیں، چھال، پھول اور پتے، غذائیت، صنعتی پروڈکٹ یا دواؤں کے مقاصد کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ اس وجہ سے اسے بعض اوقات ’معجزہ درخت‘ کہا جاتا ہے۔

یہ بالوں اور جلد کی مصنوعات میں بھی ایک اہم جزو کے طور پہ استعمال ہوتا ہے۔ یہ تیل اپنے بہترین اینٹی ایجنگ فوائد اور دیگر اہم خصوصیات کی وجہ سے خالصتاً کاسمیٹک انڈسٹری میں دن بہ دن مقبول ہوتا جارہا ہے۔

مورنگا تیل کے جلد کے فوائد یہ ہیں۔ یہ غذائیت سے بھرپور تیل عمر کو کم دکھانے کی خصوصیات کے لیے مشہور ہے۔

مورنگا کا تیل دراصل بےجان جلد اور آئلی اسکن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ آپ کی جلد پر آلودگی کے برے اثرات کو دور کرنے کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے۔ یہ ایک بہترین جلد صاف کرنے والا کلینزر ہے، جو جلد کو قدرتی طور پر چمکاتا ہے۔

سوہانجنا کا پانی

قدرتی جادوئی درخت کا پانی نہار منہ پینے کے چند فائدے اور اسے بنانے کا طریقہ بتائیں گے جس سے آپ اپنی صحت کو کئی لحاظ سے بہتر بنا سکتے ہیں.

مورنگا پانی بنانے کے لیے، ایک کپ گرم پانی میں 1-2 چمچ خشک مورنگا کے پتے یا 1-2 چمچ تازہ مورنگا کے پتے ڈال دیں اور چولہے پر چڑھا دیں۔ اسے 5 سے 10 منٹ تک دھیمی آنچ پر پکنے دیں. پھر مکسچر کو الگ کپ میں چھان لیں۔ اگر چاہیں تو آپ ذائقہ کے لیے شہد یا لیموں شامل کر سکتے ہیں۔ متبادل کے طور پر، آپ مورنگا پاؤڈر بھی استعمال کر سکتے ہیں.

خالی پیٹ مورنگا کا پانی پینے سے جسم میں آئرن کی کمی پوری ہوتی ہے جس سے تھکاوٹ اور کمزوری دور ہوتی ہے اور انسان زیادہ ایکٹیو اور چوکس رہتا ہے.

مورنگا کا پانی میٹابولزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن تیزی سے کم ہوتا ہے. یہ بھوک کو بھی دباتا ہے، غیر صحت بخش اسنیکس کی خواہش کو کم کرتا ہے.

جسم میں شوگر کی سطح کم کرتا ہے. ذیابیطس کو قدرتی طور پر کنٹرول کرتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس شوگر سے ہونے والے نقصان سے بچانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

نظام ہاضمہ بہتر بناتا ہے. سوزش کو کم کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ سوہانجنا آنتوں کی حرکت کو منظم کرنے، قبض اور اسہال کو روکنے میں بھی بہترین ہے.

نہار منہ مورنگا کا پانی پینے سے جسم میں سوزش اور درد کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے، جو گٹھیا، جوڑوں کے درد یا پٹھوں کے درد میں مبتلا افراد کے لیے قدرتی علاج ہے۔ اس کے اینٹی آکسیڈنٹس دائمی بیماریوں سے بچانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔

سوہانجنا کا تیل

سوہانجنا (مورنگا) کے بیجوں میں تیل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور اس میں بہت سے غذائی مرکبات موجود ہوتے ہیں، جن میں مونو سیچوریٹڈ چکنائی، پروٹین، سٹیرولز اور ٹوکوفیرولز شامل ہوتے ہیں۔ مورنگا تیل مختلف قسم کے صنعتی عمل کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔

اس تیل میں سالوینٹس نکالنا اور کولڈ پریسنگ شامل ہے۔ یہ تیل لگانے اور کھانا پکانے کے تیل کے طور پر بھی دستیاب ہوتا ہے۔

یہ بالوں اور جلد کی مصنوعات میں بھی ایک اہم جزو کے طور پہ استعمال ہوتا ہے۔ یہ تیل اپنے بہترین اینٹی ایجنگ فوائد اور دیگر اہم خصوصیات کی وجہ سے خالصتاً کاسمیٹک انڈسٹری میں دن بہ دن مقبول ہوتا جارہا ہے۔

مورنگا کا تیل دراصل بےجان جلد اور آئلی اسکن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ آپ کی جلد پر آلودگی کے برے اثرات کو دور کرنے کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے۔ یہ ایک بہترین جلد صاف کرنے والا کلینزر ہے، جو جلد کو قدرتی طور پر چمکاتا ہے۔

:مذید پڑھیئں

بڑھتی گرمیوں اور دھوپ سے الرجی سے دو رنگت کی جلد ہوگئی، اب کیا کریں؟

مورنگا کا تیل جراثیم کش اور اینٹی سوزش تیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ جلد کی معمولی کٹ، خارشوں یا یہاں تک کہ جلنے کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ آپ اسے کیڑوں کے کاٹنے کے علاج کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

اپنے بالوں پر مورنگا کے تیل کا باقاعدہ استعمال کریں۔ یہ آپ کے بالوں کو مضبوط کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ بالوں میں اہم معدنیات اور وٹامنز پہنچا کر آپ کے بالوں کو مضبوط بناتا ہے۔

مورنگا کے تیل کے فوائد میں جھریوں کا دیر سے ظاہر ہونا، ٹائٹ جلد، جلد کی رنگت میں بہتری اور مہاسوں اور سیاہ دھبوں کو کم کرنا شامل ہیں۔

سوہانجنا کی پھلی

سوہانجنا کی پھلی میں دودھ کے مقابلے میں 17 گنا زیادہ کیلشیم، دہی سے 9 گنا زیادہ پروٹین، گاجر سے 4 گنا زیادہ وٹامن اے، بادام سے 12 گنا زیادہ وٹامن ای، کیلے سے 15 گنا زیادہ پوٹاشیم اور پالک سے 19 گنا زیادہ فولاد شامل ہوتا ہے۔ سوہانجنا کے پتوں کی افادیت دیکھتے ہوئے مختلف ممالک میں انہیں بطور غذا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مغربی ممالک میں اس کے عرق سے کیپسول، گولیاں اور فوڈ سپلیمنٹ بناکر فروخت کیے جا رہے ہیں۔

ایک غریب جو مہنگے پھل، سبزیوں اور گوشت کی خریداری کا متحمل نہیں ہو سکتا وہ سوہانجنا سے اپنی غذائی ضروریات پورا کرسکتا ہے۔ علم نباتات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مورنگا کا درخت دو سے تین سال میں پھل اور بیجوں کا پیداواری سرکل شروع کردیتا ہے۔ ایک جوان سوہانجنا درخت سے ایک سیزن میں کم و بیش تین سے چارکلوگرام بیجوں کا تحفہ دیتا ہے۔

۔ سوہانجنا کی پھلیاں اندرونی ورم، ورم تلی، ضعف اشتہا، دمہ اور نقرس میں فائدہ کرتی ہیں۔ یہ امراض گردہ میں مفید ہے اور مثانہ کی پتھری کو ریزہ ریزہ کردیتا ہے۔ سوہانجنا کی جڑ کے جوشاندے سے گلے کی سوزش دور ہوتی ہے۔ سوہانجنا کی پکی ہوئی پھلیوں کا اچار سرکہ میں ملا کر استعمال کرنے سے جوڑوں کے درد، کمر درد اور فالج سمیت لقوہ کا علاج کیا جاتا ہے

۔ سوہانجنا کی پھلیاں گردوں اورآنکھوں کیلیے بیحد مفید ہیں۔ جسم کی سوجن، ورم، تیزابیت، جلدی امراض اور ہڈیوں کی کمزوری کیلیے بھی یہ کافی مفید ہے۔ ہر عمر کے افراد سوہانجنا کے استعمال سے اپنی توانائی بحال رکھ سکتے ہیں

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کو سوہانجنا کے اجزا سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ سوہانجنا، دوا اور غذا کے طور پر بھی کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، فائبر-وٹامنز اور منرل سے بھرپورسپلیمنٹ کہلاتا ہے۔ سوہانجنا کی پھلیاں گردوں اورآنکھوں کیلیے بیحد مفید ہیں۔ جسم کی سوجن، ورم، تیزابیت، جلدی امراض اور ہڈیوں کی کمزوری کیلیے بھی یہ کافی مفید ہے۔ ہر عمر کے افراد سوہانجنا کے استعمال سے اپنی توانائی بحال رکھ سکتے ہیں۔

دنیا میں موجود دواساز کمپنیاں، کاسمیٹک، انڈسٹریز، آئل فیکٹریز، بائیو ڈیزل پلانٹس اور بہت سی دیگر صنعتیں اس سے مستفید ہو رہی ہیں۔ یہی نہیں بیج سے تیل نکالنے کے بعد اس کی کھلی کو پانی صاف کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *