حکومت پاکستان نے بحیرہ احمر میں پھنسنے والے بحری جہاز کے چھ ملاحوں کو امدادی سامان پہنچا دیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ جہاز عمان سے مصر کی جانب اپنے سفر پر گامزن تھا کہ بیچ سمندر میں جہاز کے دونوں انجن بند ہوگئے جس کی وجہ سے گزشتہ پندرہ روز سے یہ جہاز سعودی عرب اور سوڈان کے بیچ میں سمندر میں رکا ہوا ہے اور کھانے پینے کا سامان بھی ختم ہوچکا ہے۔ جہاز میں فنی خرابی کے باعث اس کے ڈوبنے کا بھی خدشہ ہے۔
بی بی سی نے بحیرہ عرب میں پھنسے اس جہاز کے کپتان دلدار احمد سے سيٹلائٹ فون پر رابطہ کيا تو کپتان نے بتايا کہ وہ اور ديگر لوگ پیاس بجھانے کے لئے سمندر کا پانی پی کر گزارہ کر رہے ہیں اور یہ لوگ خوراک ختم ہونے کی وجہ سے ڈیزل پیٹرول ملے پانی میں چاول ابال کر کھانے پر مجبور ہیں اور انہیں بات کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تمام افراد کی حالت انتہائی خراب ہے، فوری مدد نہيں کی گئی تو ان کی جانيں بھی جاسکتی ہيں۔
تاہم حکومت پاکستان نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سمندر میں پھنسے ہوئے ملاحوں کو امدادی سامان پہنچادیا۔اس حوالے سے پاکستان کی وزارت بحری اُمور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ وفاقی وزیر علی زیدی نے پاکستان کی سرکاری جہازراں کمپنی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کے ایک آئل ٹینکر کو اجازت دی تھی کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کر کے ان ملاحوں کو تیس دن کا راشن، پانی اور طبی سامان فراہم کرے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے امداد سامان ملنےکے بعد ان ملاحوں کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال بحری جہاز کو نہیں چھوڑ سکتے کیونکہ ان کی آٹھ ماہ کی تنخواہ واجب الادا ہے۔ اس کے علاوہ جہاز کو چھوڑ دینے سے ممکنہ طور پر ملاحوں کے لیے قانونی مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ بحری جہاز میں پھنسنے والے ان ملاحوں کا تعلق کراچی سے ہے اور اس میں کپتان سميت عملے کے پانچ ارکان سوار ہيں جن میں سلام الدین، عبدالغنی، محمد اسماعیل، محمد شفیع اور علی محمد شامل ہیں یہ جہاز عمان سے مصر کی طرف جاتے ہوئے راستے میں پھنس گیا۔
تاہم اس واقعے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ حکومت پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو ریسکیو کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور مملکت سعودی عرب ، سوڈان اور مصر کے متعلقہ حکام سے قریبی رابطے میں ہے۔ پریس بریفینگ میں ترجمان نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم پھنسے ہوئے پاکستانیوں سے بھی رابطے میں ہیں اور انہیں بتایا ہے کہ حکومت ان کی جلدازجلد ریسکیو کے لئے کوششیں کررہی ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…