اسٹینفوڈ یونیورسٹی کی جانب سے حال ہی میں ایک فہرست جاری کی گئی جس میں متعدد مضامین میں سب سے زیادہ حوالے دینے والے سائنسدانوں کی محض اولین 2 فیصد نمائندگی کرنے والے سائنسدان شامل ہیں۔ اس فہرست کے میں اعداد وشمار کے 1 لاکھ 60 ہزار شامل ہیں جبکہ بحیثیت پاکستانی ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے کہ آسٹینفورڈ یونیورسٹی کی جاری شدہ فہرست میں 12 پاکستانی سائنسدانوں کے نام بھی شامل ہیں۔
انڈیپنڈینٹ اردو کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آسٹین فورڈ یونیورسٹی کی مرتب کردہ فہرست میں شامل 12 سائنسدانوں میں سے 9 کا تعلق پنجاب یونیورسٹی اور 3 کا تعلق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور سے ہے۔
جبکہ اس دوران پنجاب یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے 9 میں سے 6 تحقیق دانوں کو انٹرنیشنل ایگزمینیشن کے ایک سال کے ریسرچ پیپرز کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔ جن میں ڈاکٹر حافظ اظہر، ڈاکٹر ذیشان یوسف، ڈاکٹر محمد یونس، ڈاکٹر سائمہ ارشد، ڈاکٹر عبدالرحمان اور ڈاکٹر نعمان رضا شامل ہیں۔
اس موقع پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے مزید بتایا کہ آسٹینفورڈ یونیورسٹی کی جاری کردہ فہرست میں ڈاکٹر خالد محمود، ڈاکٹر محمد شریف اور ڈاکٹر محمد اکرم کو لائف ٹائم ریسرچ کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے ڈاکٹر خالد محمود پورے ساؤتھ ایشیا میں واحد تحقیق دان ہیں جنہوں نے شعبہ انفارمیشن اینڈ لائبریری سائنس کی فہرست میں جگہ حاصل کی ہے۔
دوسری جانب اگر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور کی بات کی جائے تو اس میں پروفیسر ڈاکٹر مجاہد عباس، پروفیسر ڈاکٹر ذکاء اللہ اور ڈاکٹر عبدالستار نظامی کا نام آسٹینفورڈ یونیورسٹی کی مرتب کردہ فہرست میں شامل ہے۔
اس موقع پر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی نے اسٹینفوڈ یونیورسٹی شامل ہونے والے تمام ریسرچرز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام فہرست میں شامل تمام ریسرچرز دنیا لے بہترین ریسرچرز بننے پر بہت خوش ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جوں یہ خبر سامنے آئی، عوام کی جانب سے بہت زیادہ خوشی کا اظہار کیا گیا۔ لوگوں نے ان تمام اساتذہ اکرام کو ناصرف مبارکباد پیش کی بلکہ انہیں پاکستان کا فخر قرار دے دیتے ہوئے، پاکستانی تعلیمی شعبے کے لئے انہیں قوم کا مشعل راہ قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے یہ پہلا موقع نہیں ہے، جب پاکستانیوں نے ممتاز اسٹین فورڈ یونیورسٹی کی کسی فہرست میں جگہ بنائی ہو۔ گزشتہ برس جولائی 2019 میں اسٹین فورڈ یونیورسٹی نے اعلان کیا تھا کہ پاکستانی فلم موٹر سائیکل گرل کو یونیورسٹیز گلوبل اسٹڈیز سمر فلم فیسٹول میں چلا جائے گا۔
یاد رہے فلم موٹر سائیکل گرل کی کہانی ایک بہادر لڑکی جس کا نام زینت عرفان ہے اس کی زندگی کے گرد گھومتی ہے۔ اس فلم کی ہدایت کاری عدنان سرور نے کی تھی۔ جبکہ معروف اداکار علی کاظمی اور اداکارہ سمینہ پیرزادہ بھی اس فلم کا حصہ تھے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…