پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 85 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ یہ تعداد اس وقت کورونا وائرس سے سب سے پہلے متاثر ہونے والے ملک چائنہ کی تعداد سے بھی زیادہ پوگئی ہے۔ جمعرات کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت متاثرہ لوگوں کی تعداد پاکستان میں 85 ہزار 2 سو 24 ہوگئی ہے۔ البتہ ہلاکتوں کی تعداد 1770 تک جاپہنچی ہے۔ محض کل کے روز یعنی بدھ کو ملک بھر میں کورونا وائرس ک5 ہزار کیسز آئے ہیں۔ اس پوری صورتحال نے ملک بھر میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
جبکہ اگر چائنہ کی بات کرلی جائے جہاں سے اس وائرس کی ابتداء ہوئی تھی وہاں متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 83 ہزار 21 تھی۔ جبکہ پاکستان اب 85 ہزار کو کی تعداد کو عبور کرچکا ہے۔ اگر پاکستان میں تشخیص کے عمل کے حوالے سے بات کرلی جائے تو اس وقت پاکستان میں روزانہ کورونا وائرس کے 20 ہزار کے قریب ٹیسٹ کئے جارہے ہیں۔
اگر اعداد و شمار کی بات کرلی جائے تو کورونا وائرس نے اس وقت سب سے زیادہ متاثر صوبائے سندھ کو کیا ہے جہاں متاثرہ مریضوں کی تعداد اس وقت 32 ہزار 9 سو 10ہے۔جبکہ پنجاب میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 31 ہزار 1 سو 4 تک جاپہنچی ہے۔ ساتھ ہی صوبائے خیبر پختونخواہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 11 ہزار 3 سو 73 اور آبادی کے تناسب سے سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان میں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد 5 ہزار 2 سو 24 ہوچکی ہے۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد بعد میں کل مریضوں کی تعداد 3 ہزار 5 سو 44 ہے۔ جبکہ آزاد کشمیر میں یہ تعداد 285 اور صوبہ گلگت بلتستان میں اس وقت متاثرہ مریضوں کی تعداد 8 سو 24 ہے۔
البتہ اگر اموات کے حوالے سے بات کرلی جائے تو آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب اس مہرست میں سب سے اوپر ہے۔ اس وقت کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6 سے 7 ہے جبکہ صوبائے سندھ 500 مریضوں کے ساتھ دوسرے اور صوبہ خیبرپختونخوا 500 ہلاکتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان میں اس وقت 51 لوگ اپنی جان کی بازی ہارچکے ہیں۔ ساتھ ہی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یہ تعداد 38 اور گلگت بلتستان میں تعداد 12 تک پہنچ چکی ہے ۔
جبکہ اس وائرس نے ناصرف عوام کو متاثرہ کیا ہے بلکہ اس وائرس کے خلاف فرنٹ لائن سولجرز کی حیثیت رکھنے والے ڈاکٹروں بھی اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
یاد رہے کورونا وائرس کا ابتداء گزشتہ سال کے آخر میں چین کے شہر وہاں سے ہوا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو اب اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ اس پوری دنیا ناصرف متاثر ہے بلکہ اس کے بچاؤ کے لئے دن بھر میں لاک ڈاؤن صورتحال ہے ۔
دوسری جانب میں اس کورونا وائرس کا پہلا مریض 26 فروری کو ایران سے آنے والے ایک نوجوان کو کراچی میں تشخیص ہوا تھا۔ اگرچہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی صورتحال تھی پھر بھی یہ وائرس اب پاکستان میں خطرناک حد تک زور پکڑتا جا رہا ہے ۔
ساتھ ہی ملک بھر میں اب بھی کئی لوگوں کا خیال ہے کہ کورونا وائرس کے معاملے میں حکومت اس میں تعداد زیادہ بیان کررہی ہے، جس کا اظہار مختلف انداز میں ٹوئٹر پوسٹ کے ذریعے کیا جارہ ہے۔
اگرچہ اگر دیکھا جائے تو لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سے اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب حکومت نے ایک اندازہ لگایا ہے جس کے مطابق اس وقت پنجاب میں کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 7 لاکھ تک ہوسکتی ہے ۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…