تمباکو نوشی کے نقصانات کی پوری دنیا میں تشہیر ہوتی ہے اس کے باوجود لوگ اس عادت کو ترک کرنے پر تیار نہیں، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ساٹھ لاکھ افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہوکر مرجاتے ہیں جن میں سے چھ لاکھ سے زیادہ افراد خود تمباکونوشی نہیں کرتے بلکہ تمباکو نوشی کے ماحول میں موجود ہونے کے سبب اس کے دھوئیں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بلاشبہ یہ ایک بد ترین لت ہے جس کے مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تمباکو میں موجود نکوٹین ہمارے دماغ میں موجود کیمیکل ڈوپامائن اور اینڈروفائن کی سطح بڑھادیتا ہے جس کی وجہ سے نشہ کی عادت پڑجاتی ہے۔یہ کیمیکل خوشی یا مستی کی حسیات کو بیدار کردیتے ہیں جس سے جسم کو تمباکو مصنوعات کی طلب ہونا شروع ہوجاتی ہے اور اگر جسم میں نکوٹین کی کمی ہونے لگے تو طبیعت میں پریشانی، اضطراب، بے چینی، ڈپریشن کے ساتھ ذہنی توجہ کا فقدان ہوجاتا ہے۔
اس لئے اس عادت کو ترک کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔جبکہ یہ عادت آہستہ آہستہ ہمارے جسم کے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچانا شروع کرتی ہے اور ہمیں کئی سالوں تک اپنے اندر ہونے والے نقصانات واضح نہیں ہوپاتے اور جب اس کے نقصانات واضح ہونا شروع ہوتے ہیں تب تک جسم تمباکو کے نشے کا مکمل طور پر عادی ہوچکا ہوتا ہے اور اس سے جان چھڑانا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ آج کے دور میں اس کے استعمال کے مختلف طریقے اپنائے جارہے ہیں جن میں نکوٹین والے ای سگریٹ، مختلف ذائقوں والے سگار اور شیشہ وغیرہ شامل ہیں۔ آئیے ذیل میں جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی سے ہماری صحت پر کیا کیا نقصانات ہوتے ہیں۔
تمباکو نوشی سے ممکنہ طور پر بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچتا ہے جس سے گنج پن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔تمباکو میں موجود نکوٹین اور اس سے متعلق کیمیکلز ممکنہ طور پر بالوں سے محرومی کی شرح تیز کردیتے ہیں۔اس کے علاوہ تمباکو نوشی سے ورم کی سطح بڑھانے والے پروٹینز کی سطح بڑھتی ہے، اور بالوں کی جڑوں کو ان پروٹینز کی مقدار بڑھنے سے نقصان پہنچتا ہے۔
عموماً تمباکو نوشی کرنے والے لوگوں کے دانت برش کرنے کے باوجود پیلے نظر آتے ہیں۔اس سے صرف دانت دیکھنے میں برے نہیں لگتے بلکہ جبڑوں اور دانتوں کی جڑوں میں کالا ٹار جم جاتا ہے جو ان کو بہت کمزور بنا دیتا ہے۔
تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا لوگوں میں عام لوگوں کے مقابلے نظر کے کمزور ہونے یا اندھے پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کو تو موتیا کی بیماری ہوجاتی ہے جس میں سفید اور کالا موتیا شامل ہے۔
مسلسل تمباکو نوشی کرنے والے سانس کی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں جس میں برونکائٹس اور ایفی زیما قابل ذکر ہیں۔ایفی زیما میں پھیپھڑوں میں ہوا کی جگہیں بڑھ جاتی ہیں اس سے سانس لینے میں دشواری اور انفیکشن یعنی نمونیہ ہونے کاخطرہ رہتا ہے۔ اس حالت میں پھیپھڑوں کے ٹشو ہمیشہ کے لئے ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں جس سے مریض کو شدید کھانسی، سانس لینے میں دشواری اور دمہ کی علامات پیدا ہوجاتی ہیں۔ پھیپھڑوں کا نمونیہ ہونے کی صورت میں پھیپھڑوں کو مناسب آکسیجن نہیں ملتی، جس سے دوسرے اعضاء خاص طور پر دماغ بہت متاثر ہوتا ہے اور مریض کا سانس بند ہونے سے موت واقع ہوجاتی ہے۔
تمباکو نوشی کی وجہ سے دل کے دورہ (ہارٹ اٹیک) ہونے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ عام افراد کی نسبت تمباکو نوشی کرنے والے کو دل کی بیماری ہونے کا خطرہ دگنا ہوتا ہے۔ تمباکو کا دھواں خون کی شریانوں کو سخت کرنے کا باعث بنتا ہے جس سے دل کے پٹھوں کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے اور دل کا دورہ پڑ جاتا ہے۔ سگریٹ نوشی سے دماغ کے اسٹروک جس میں دماغ کو خون کی فراہمی کم ہوجاتی ہے اور ہیمرج جس میں دماغ میں موجود خون کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں، کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: سیگریٹ نوشی کرنے والوں میں خواتین کی تعداد بڑی ہے، نوشین حامد
سگریٹ کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے اس میں بہت سے اضافی اجزا شامل کیے جاتے ہیں، سائنسی تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان میں سے کم از کم 50 اجزا ایسے ہیں جو کینسر پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔اس کے علاوہ تمباکو نوشی کے دیگر نقصانات میں ہڈیوں کا کمزور ہوجانا، معدہ کا السر، چہرے اور جسم کی جلد پر جھریاں پڑجانا بھی شامل ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…