طبی ماہرین کے مطابق اور30 سال اور 40 سال کی عمر کے دوران خواتین کے جسم میں کئی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو کسی خطرناک بیماری کی وجہ بھی بن سکتی ہیں اور اگر خواتین ان ابتدائی علامات کا بغور معائنہ کریں توصحت کے مسائل کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔
تیس سالہ خواتین کیلئے وہ خطرات یہ ہیں جنہیں محسوس کرتے ہی فورا ڈاکٹر سے چیک اپ کروانا چاہیے۔
طبی ماہرین کے مطابق خواتین کو پہلی ماہواری کے وقت سے ہی تولیدی صحت کی کڑی نگرانی کرنی چاہیے لیکن 30 سال بعد تولیدی صحت کے مسائل تیزی سے سامنےآنے لگتے ہیں۔
ایسی صورت میں چھاتی میں درد، قبل از ماہواری یا ماہواری کے دوران شدید درد ظاہر ہونے لگتا ہے، ماہواری میں شدید درد یا پھر بہت زیادہ خون کا بہنا اینڈومیٹرائیوسس، فائبرائڈز، PCOS یا ہارمونل عدم توازن کی نشاندہی کرتا ہے۔
چھاتی میں گانٹھ یا گھٹلی اور نپل سے مواد کا خارج ہونا چھاتی میں انفیکشن یا پھر چھاتی کے کینسر کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ابتدا میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص قابل علاج ثابت ہوتی ہے
خواتین میں بریسٹ کینسر بڑھنے کی اہم وجہ دریافت، کہیں آپ بھی تو یہ غلطی نہیں کر رہی؟
ڈاکٹرز 30 سالہ خواتین کو ہر ماہواری کے بعد چھاتی کا بذات خود معائنہ کرنے کی تجویز دیتے ہیں تاہم 40 سال سے زائد عمر کی خواتین کو اگر چھاتی میں کوئی گانٹھ محسوس ہو تو انہیں فوری طور پر میمو گرافی کرانی چاہیے۔
خواتین تھکاوٹ کو اکثر و بیشتر تناؤ یا مصروف شیڈول کا نتیجہ کہہ کر ٹالتی نظر آتی ہیں لیکن ماہرین کاماننا ہے کہ 30 سالہ خواتین کی مسلسل تھکاوٹ خون کی کمی، تھائیرائیڈ کی خرابی یا پھر ذیابیطس کی وجہ بھی ہوسکتی ہے جو بلآخر دل کے مسائل، وزن میں اضافے یا پھر ہارمونز کے عدم توازن کا سبب بن سکتے ہیں۔
خواتین کے وزن میں اچانک اضافہ پی سی او ایس اور تھائیرائیڈ کی خرابی سے بھی منسلک ہوسکتا ہے جب کہ معمول سے زیادہ وزن دل کی بیماری کا خطرہ بھی بڑھادیتا ہے۔
آنتوں یا مثانے کی عادات میں تبدیلیاں کولوریکٹل (بڑی آنت) کینسر کا اشارہ دیتی ہیں اسی طرح مسلسل کھانسی پھیپھڑوں کے کینسر کی ایک ممکنہ علامت ہے جو خواتین میں تیزی سے بڑھتی نظر آرہی ہے۔
خواتین دل کی صحت کے مسائل کو اکثر نظر انداز کردیتی ہیں لیکن ماہرین کے نزدیک پوسٹ مینو پاز یعنی ماہواری رک جانے کے بعد خواتین کو دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق عمر کے ساتھ ساتھ دل کی بیماری کا خطرہ بڑھتا رہتا تھا اور ایسی صورت میں خواتین کو دل کی صحت پر گہری نظر رکھناچاہیے۔
ماہرین خبر دار کرتے ہیں کہ سینے میں درد صرف ایک علامت نہیں ہے بلکہ تھکاوٹ، سانس پھولنا، پسینہ زیادہ آنا بھی دل کی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
گٹھیا، ہڈیوں کی کمزوری اور جوڑوں میں دائمی درد جیسی بیماریاں خواتین میں تیزی سے بڑھتی جارہی ہیں، درد اور تھکاوٹ جیسے معمولی مسائل کو نظر انداز کرنا درد کی شدت کو بڑھا سکتا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…